آل پاکستان میونسپل ایمپلائز فیڈریشن کے مرکزی صدر خالد علوی، سیکرٹری جنرل ساجد حسین بخآری ، انفارمیشن سیکرٹری پنجاب/ ڈویژنل انفارمیشن سیکرٹری ایپکا فیصل آباد میاں انور حسین و دیگر عہدیداران نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ائی پی پیز کی طرز پر پنجاب میں ڈسٹرکٹ لیول پر سالڈ ویسٹ ، واسا، پی ایچ اے بنانے کی کوشش بلدیات کی اصل شکل کو تقسیم کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہیں
بلدیاتی ملازمین کی بھرتی پر پہلے پابندی لگا کر اسے جان بوجھ کر کمزور کیا گیا اب اتھارٹیز بنا کر اسے تقسیم کرنا ناقابل قبول ہے، پنجاب کے 140 بلدیاتی اداروں کے ملازمین بروقت تنخواہوں سے محروم ہیں، عدم مساوات سنگین صورت اختیار کر چکی، پنجاب حکومت ہر ماہ بلدیاتی اداروں کو 100 ملازمین عارضی بنیادوں پر بھرتی کرنے کا اختیار دیتی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت پنجاب فوری خالی سیٹوں پر مستقل بھرتی کرے تاکہ بلدیاتی ادارے اپنی بھرپور استعداد سے عوامی مسائل کو حل کریں، بلدیاتی اداروں کو ملنے والی ماہانہ گرانٹس کو بڑھایا جائے، پنجاب میں کچی آبادیوں کی مینجمنٹ میونسپل ادارے کرتے ہیں ان میں 25 فیصد کوٹہ بلدیاتی ملازمین کا مختص کرتے ہوئے ملازمین کو پلاٹ دئیے جائیں، حکومت پنجاب نے آبادی کے تناسب سے بلدیاتی اداروں کو 4 مختلف کیٹیگریز میٹروپولیٹن پولیٹن، کارپوریشن ، کمیٹیز اور یونین کونسلز میں تقسیم کر رکھا ہے ان تمام کیٹیگریز میں ملازمین کے سکیل برابر ہونے چاہیں لیکن عدم مساوات کی بنا پر ہر کیٹیگریز میں ملازمین کے سکیل مختلف ہیں۔
حکومت پنجاب ہوش کے ناخن لے اور آل پاکستان میونسپل ایمپلائز فیڈریشن کے ان مطالبات پر غور کرتے ہوئے ان پر عمل درآمد کرنے کے احکامات جاری کرے، مطالبات تسلیم نہ کرنے کی صورت میں 10 ستمبر کو لاہور ٹاؤن ہال میں ہونے والے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
میاں انور حسین