فیصل آباد(پ ر)پاکستان فیمیل جرنلسٹس فورم کا پہلا اجلاس پریس کلب میں منعقد ہوا، جس میں تنظیم کی قیادت اور منشور کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کی سعادت رمشاء طارق نے حاصل کی، جبکہ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا شرف رحمانہ شیخ کو حاصل ہوا۔ اس موقع پر اجلاس میں شرکت کرنے والی خواتین صحافیوں نے فورم کے قیام کو خواتین صحافیوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ایک اہم اقدام قرار دیا۔فورم کے عہدیداران میں شہناز محمود کو صدر، ردا سندھو کو سیکرٹری، ہما کاظمی کو سینئر نائب صدر، شازیہ طارق اور فرزانہ ظہور کو نائب صدور، افشاں بتول کو چیف آرگنائزر، حمیرا امان اور رفعت انور کو جوائنٹ سیکرٹریز، رانا حناء جمیل کو فنانس سیکرٹری، اور منیبہ فاطمہ کو انفارمیشن سیکرٹری کے فرائض سونپے گئے ہیں۔ مزید برآں، ایگزیکٹو ممبران میں مریم جاوید ، انا فاطمہ چوہدری ، شازیہ نعیم، اور رمشاء طارق شامل ہیں۔صدر شہناز محمود نے اپنے خطاب میں فورم کے قیام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ پلیٹ فارم خواتین صحافیوں کے لیے ان کی پیشہ ورانہ تربیت، ان کے حقوق کے تحفظ، اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ایک مؤثر ذریعہ بنے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ فورم خواتین صحافیوں کی معاونت کرے گا اور ان کے لیے مختلف تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے شعبے میں مزید مہارت اور خوداعتمادی حاصل کر سکیں۔
سیکرٹری ردا سندھو نے اپنے خطاب میں فورم کے منشور کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ پلیٹ فارم پرنٹ، الیکٹرانک، اور ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ تمام خواتین صحافیوں کو ایک ساتھ لے کر چلے گا۔چیف آرگنائزر افشاں بتول نے کہا کہ پاکستان فیمیل جرنلسٹس فورم خواتین صحافیوں کے لیے ایک نیا سفر شروع کرے گا، جہاں وہ اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو جلا بخشیں گی اور ایک دوسرے کی حمایت سے اپنی کامیابی کی راہیں ہموار کریں گی۔پاکستان فیمیل جرنلسٹس فورم کے اس اجلاس میں شریک تمام عہدیداران نے عزم کیا کہ وہ فورم کے مقاصد کے حصول کے لیے پوری تندہی اور خلوص کے ساتھ کام کریں گی تاکہ خواتین صحافیوں کے حقوق اور ان کے پیشہ ورانہ امور میں بہتری لائی جا سکے۔
